فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فلسطینی شہریوں کی جانب سے پٹرول بم حملے کے نتیجے میں اسرائیل کی یہودی آباد کاروں کو لے جانے والی ایک بس الٹ گئی جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک یہودی ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ بس الٹنے سے ایک یہودی ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے چھ کی حالت خطرناک بتائی جاتی ہے۔ چار کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق رام اللہ کے قریب ایک مصروف شاہراہ پر الٹنے والی بس کو فلسطینی شہریوں کی جانب سے پٹرول بموں کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ بس کوخاف چوحار اور مجدلیم کالونیوں کےیہودی آباد کاروں کو لے جا رہی تھی۔
رپورٹ کے مطابق زخمیوں کو ایمبولینسوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق بس کو فلسطینی شہریوں کی جانب سے پٹرول بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینیوں کے حملے کے بعد ڈرائیور نے بس کی رفتار غیرمعمولی حد تک بڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں وہ بس پر قابو رکھنے میں ناکام رہا اور بس الٹ گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بس کو حادثہ مغربی رام اللہ میں پیش آیا۔ حادثے کا شکار ہونے والی بس پر فوجی سوار تھے۔