اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے دو سال قبل حراست میں لیے گئے پانچ فلسطینی نوجوانوں کو پندرہ پندرہ سال قید اور تیز ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ جرمانہ ادا نہ کرنے والے قیدیوں کی مدت حراست میں اضافہ اور سزا قید با مشقت میں تبدیل ہو جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی عدالت کی جانب سے سزا پانے والے فلسطینی نوجوانوں کی شناخت علی یاسین شملاوی، محمد جمعہ کلیب،، محمد مہدی سلیمان، تامر عیاد اور عبد صوف بتائی جاتی ہے۔ پانچوں کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔مذکورہ فلسطینی بچوں کو 17 مارچ 2013 ء کو مغربی کنارے کے سلیت شہر سے حراست میں لیا گیا تھا۔ اس وقت ان بچوں کی عمریں 15 سال کے درمیان تھیں۔ ان پر یہودی آباد کاروں کی کاروں پر سنگ باری اور پٹرول بم حملوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
عدالت نے سزا پانے والے بچوں کے والدین کو جرمانہ ادا کرنے کے لیے 18 جنوری 2016 ء تک کی مہلت دی ہے۔ اس وقت تک جرمانہ ادا نہ کیے جانے کی صورت میں سزا قید بامشقت میں تبدیل ہو جائے گی۔