عینی شاہدین نے بتایا کہ نابلس میں خلہ العمود کےمقام پر اسرائیلی فوجیوں ںے تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ ایک پرنجی بس کمپنی”التمیمی” کی آٹھ بسوں کی تلاشی لی گئی۔ بعد ازاں بسوں کوجنوبی نابلس میں حوارہ کےمقام پر ایک مقامی فوجی کیمپ لے جایا گیا ہے۔
کمپنی کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں ںے جمعرات کو علی الصباح اسے ٹیلیفون پر ایک تفتیشی مرکز طلب کیا ، جہاں اس کے ساتھ توہین آمیز سلوک کے بعد کہا گیا کہ کمپنی کی بسوں کی تلاشی لینا ہے۔ بعد ازاں فوجیوں کا ایک گروپ بس اڈے پرآیا جہاں انہوں نے بسوں میں سوار مسافروں کو اتارنے کے بعد ڈرائیوروں کو بسیں حوارہ فوجی کیمپ پہنچانے کا حکم دیا۔
کمپنی کے عہدیدار نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے دھاوے کے دوران مظاہرین نے کارروائی کے خلاف احتجاج کیا۔ صہیونی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا۔
مقامی شہریوں نے نجی کمپنی کی مسافر بسوں کی ضبطی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بسوں کی ضبطی کا مقصد فلسطینی شہیروں کو نئے مشکلات سے دوچار کرنا اور ان کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہے۔
درایں اثناء صہیونی فوجیوں نے جمعرات کو مشرقی نابلس کے روجیب قصبے میں جمال دویکات نامی شہری کے گھر پرچھاپہ مار کر گھر میں توڑ پھوڑ کی اور بچوں اور خواتین کو زدو کوب کیا۔
ادھر جنین شہر میں بھی اسرائیلی فوجیوں نے گھر گھر تلاشی کے دوران سابق اسیران سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق قابض فوجی اہلکاروں نے جنین میں عرابہ اور کفر راعی کے مقامات پر چھاپے مارے اور شہریوں کو زدو کوب کیا۔