فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے دوران مزید دو فلسطینی شہری شہید کردیے گئے۔ جس کے بعد یکم اکتوبر سے جاری تحریک کے دوران شہید ہونے والےفلسطینیوں کی تعداد 99 ہوگئی ہے جب کہ 12 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دو ہفتے قبل اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک سولہ سالہ بچہ ابراہیم عبدالحلیم داؤد زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ روز جام شہادت نوش کرگیا۔ابراہیم داؤد کی شہادت کی خبر سے چندے قبل قابض فوجیوں نے الخلیل شہر میں الفوار پناہ گزین کیمپ کے قریب 21 سالہ فلسطینی محمد اسماعیل الشوبکی کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ جس کے بعد حالیہ تحریک انتفاضہ کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ننانوے ہوگئی ہے۔
شہید ہونے والے 16 سالہ بچے کے حوالے سے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے سینے میں گولیاں پیوست ہوگئی تھیں۔ رام اللہ کے ایک اسپتال میں اس کے دل کی سرجری کرکے گولیاں نکال لی گئی تھیں مگر وہ جاں بر نہیں ہوسکا اور گذشتہ روز دم توڑ گیا۔
یکم اکتوبر کےبعد سے جاری اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں اب تک 99 فلسطینی شہیر شہید، ہوچکے ہیں۔ شہداء میں 22 بچے اور چار خواتین بھی شامل ہیں جب کہ 12 ہزار فلسطینی شہری اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی ہوئے اور 2000 سے زائد کو حراست میں لیا گیا ہے۔