فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے بتایا کہ ہفتے کے روز اسرائیلی فوجیوں اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے رام اللہ کے قریب "ایچل” نامی جیل پر اچانک دھاوا بول دیا اور جیل کی بیرکوں میں موجود قیدیوں کی جامہ تلاشی کی آڑ میں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی اسپیشل کمانڈو یونٹ ‘ںخشون’ کے اہلکاروں نے ایچل جیل پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں جیل میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ صہیونی فوجیوں کی جانب سے جیل کی بیرک نمبر 11 پر چھاپے کے دوران قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کا سامان کمروں سے نکال کر باہرپھینک دیا گیا۔انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ ایچل جیل کی بیروک نمبر گیارہ میں پچھلے پانچ ماہ سے کریم العمور نامی ایک نوجوان زیرحراست ہیں۔ اسرائیلی کمانڈوز ہی العمور اور دیگر قیدیوں کو جیلوں سے عدالتوں میں لاتے اور لے جاتے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے بتایا کہ اسیر العمور قید تنہائی کا شکار ہیں۔ صہیونی فوجیوں نے انہں متعدد مرتبہ ہولناک تشدد کا بھی نشانہ بنایا ہے۔ تلاشی کی آڑ میں اسرائیلی فوجیوں نے کئی گھنٹے تک 144 قیدیوں ک ننگے پاؤں زمین پر کھڑا کیے رکھا۔