اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں اور بیت المقدس میں جمعرات کے روز وحشیانہ کریک ڈاؤن میں کم سے کم 27 افراد کو حراست میں لینے کے بعد زندانوں میں بند کردیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے جمعرات کو علی الصباح مغربی کنارے کے شہروں رام اللہ، نابلس۔ بیت لحم، قلقیلیہ اور بیت المقدس کے العیسویہ، وادی الجوز اور عناتا میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا جو کئی گھنٹے تک جاری رہا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ نابلس کے نواحی علاقے "تل” کے مقام پر تلاشی کے دوران نو فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ محروسین میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ارکان اور سابق اسیران بھی شامل ہیں۔ قابض فوجیوں نے سات فلسطینیوں کی گھروں میں عدم موجودگی کے باعث انہیں خود کو حکام کے حوالے کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ تل قصبے میں اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد مقامی شہری مشتعل ہوگئے اور وہ نعرے لگاتے ہوئے صہیونی فوج کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے۔ صہیونی فوجیوں نے مظٖاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر دھاتی گولیوں سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے۔
گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا گیا۔ گھروں میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی گئی اور نقدی اورزیورات لوٹ لیے گئے۔
ادھر بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں میں وادی الجوز کے مقام سے پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ العیسویہ سے دو فلسطینی گرفتار کیے گئے جب کہ عناتا کے مقام سے ایک فلسطینی کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں۔
قلقیلیہ میں العزون کے مقام پر اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران متعدد فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیا۔ رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے ایک کارروائی میں حماس کے بزرگ رہ نما الشیخ عمر البرغوثی کو حراست میں لے لیا۔ البرغوثی 27 سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکےہیں۔