فلسطین کےمقبوضہ مغربی کنارے کےوسطی شہر رام اللہ میں کوبرکے مقام پر اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز علی الصباح ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے بزرگ رہ نما الشیخ عمر البرغوثی کو حراست میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے 62 سالہ الشیخ عمر البرغوثی المعروف ابو عاصف کو ان کے گھر سے حراست میں لیا۔مقامی ذرائع کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شمالی شہروں نابلس، وسطی رام اللہ اور جنوبی شہر الخلیل سمیت کئی دوسرے علاقوں میں بھی گھر گھر تلاشی کی مہم جاری رکھی جس میں درجنوں فلسطینیوں کو گرفتارکیا گیا۔
خیال رہے کہ الشیخ عمر البرغوثی کی یہ پہلی گرفتاری نہیں۔ اس سے قبل بھی وہ باربار اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ انہوں نے مجموعی طورپر 27 سال اسرائیلی جیلوں میں اذیتیں اور صعوبتیں برداشت کیں۔ ان کے چھ بیٹے بیٹیاں ہیں جو شادی شدہ ہیں۔ الشیخ عمرکے دس پوتے اور نواسے بھی ہیں۔
الشیخ عمر البرغوثی اسرائیلی جیلوں میں طویل عرصے تک قید رہنے والے حماس رہ نمائوں میں شامل ہیں۔ انہیں 14 سال تک انتظامی قید میں بھی رکھا گیا۔ ان کے ایک بھائی نائل البرغوثی کو سنہ 2011 ء میں وفاء احرارمعاہدے کےتحت رہا کیا گیا مگر ڈیڑھ سال کے بعد کئی سابقہ قیدیوں کے ساتھ انہیں بھی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔