اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے کہا ہے کہ جماعت غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان زمینی رابطے کے لیے استعمال ہونے والی رفح گذرگاہ کو مستقل بنیادوں پر کھلوانے کی خواہاں ہے۔ رفح گذرگاہ کھولے جانے سے متعلق مصر کی کسی بھی مثبت تجویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی جماعت رفح گذرگاہ کے جلد از جلد کھولے جانے کی خواہاں ہے۔ ہم گذرگاہ پردو طرفہ آمدو رفت کو فطری انداز میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ توقع ہے کہ مصری حکومت گذرگاہ کو کھولنے میں مزید تاخیری حربے استعمال نہیں کرے گی۔ترجمان نے کہا کہ رفح گذرگاہ کے کھولے جانے سے متعلق مصری حکومت کی کسی بھی مثبت تجویز کا خیر مقدم کیا جائے گا اور حماس مصری حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حماس مصر کی قومی سلامتی کی حامی ہے۔ مصر کی سلامتی فلسطین کی سلامتی کے مترادف ہے۔ حماس قاہرہ سمیت کسی بھی عرب ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کررہی ہے۔ حماس کی جنگ فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کے خلاف ہے اور یہ آزادی کی صبح تک جاری رہے گی۔
خیال رہے کہ فلسطین کے ساحلی علاقے غزہ کی پٹی پر سنہ 2006 ء سے اسرائیل کا محاصرہ مسلط ہے۔ سنہ 2013 ءمیں مصر میں فوجی بغاوت کے بعد غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو بھی بند کردیا گیا تھا۔ یہ گذرگاہ مسلسل بند ہے جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔