رپورٹ کے مطابق فلسطینی علماء کونسل کے رام اللہ میں قائم دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے خدمات انجام دینے والی اسلامی تحریک پرپابندیاں اسرائیل کا پوری اسلامی دنیا کے خلاف اعلان جنگ ہے۔ اسلامی تحریک پرپابندیاں صہیونی ریاست کے فلسطینیوں پرجبروتشدد، ظلم وبربریت اور ان کے اجتماعی قتل عام جیسے سنگین جرائم ہی کا تسلسل ہے۔
فلسطینی علماء کا کہنا ہے کہ صہیونی دشمن کے خلاف ہماری جنگ محض جغرافیائی نہیں بلکہ مذہبی جنگ ہے۔ صہیونیوں کی فلسطینیوں کے خلاف جنگ قرآن کریم اور اسلام کے پیروکاروں کے خلاف جنگ ہے۔
علماء کا کہنا ہے کہ اسلامی تحریک پراسرائیلی حکومت کی جانب سے پابندیوں سے دفاع قبلہ اوّل کے لیے آواز کو دبایا نہیں جاسکتا ہے۔ صہیونی ریاست کے اس مکروہ اقدام سے فلسطینیوں کے حقوق اور دفاع قبلہ اوّل کے لیے جاری تحریک مزید زور پکڑے گی اور صہیونی ریاست اپنے خنجر سے آپ ہی خود کشی کرے گی۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی حکومت نے سنہ 1948 ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سرگرم اسلامی تحریک کو موجودہ تحریک انتفاضہ کا اہم محرک قرار دیتے ہوئےتنظیم کے تمام اداروں پرپابندی عائد کردی تھی اور تحریک کی قیادت کو حراست میں لینے کا اعلان کیا تھا۔