• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
اتوار 27 جولائی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

اسرائیلی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیاں ایتھیوپیا کے یہودیوں کو اسرائیل لانےکی کوششیں شروع کردی

منگل 17-11-2015
in عالمی خبریں
0
Zionist Policy
0
SHARES
0
VIEWS

صیہونی کابینہ نے اتوار کو صیہونی باشندوں کی معکوس ہجرت بالخصوص بیرون ملک فارغ التحصیل طلبا کے مقبوضہ فلسطین میں نہ رکنے کی طرف اشارہ کئے بغیر اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ساری دنیا کے یہودیوں کو اسرائیل آنے کی ترغیب دلانے کے لئے ایتھیوپیا کے یہودیوں کو اسرائیل لانے کی زمین ہموار کرنے کی کوششیں شروع کرنے والی ہے۔ افریقی نژاد یہودیوں کو فلاشہ کہا جاتا ہے۔ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاھو نے فلاشہ یہودیوں کو اسرائیل لانے کے کابنیہ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اسرائیل کے یہودیوں اور عالمی یہودی برادری کو تقویت پہنچانے کی غرض سے اہم فیصلہ ہے۔

صیہونی حکومت نے ایک بار پھر ایتھیوپیا کے یہودیوں کو اسرائیل لانےکی کوششیں شروع کردی ہیں اور یہ اقدامات ایسے حالات میں ہورہے ہیں کہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونیوں کے ہاتھوں افریقی یہودیوں کو شدید تعصب اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور انہیں بہت سے مسائل درپیش ہیں۔ افریقی یہودیوں نے حالیہ مہینوں میں احتجاجی مظاہرے کرکے صیہونی حکام کی امتیازی اور تعصب آمیز پالیسیوں پر شدید احتجاج کیا تھا۔ مقبوضہ فلسطین میں ایتھیوپین نژاد یہودیوں کی انجمن کی رپورٹ کے مطابق سیاہ فام یہودیوں کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ شہر کے باہر مضافات میں سکونت اختیار کریں۔

ان کی متوسط فی کس آمدنی اسرائیل کے دیگر صیہونیوں سے چالیس فیصد کم ہے اور انہیں سرکاری اداروں میں نوکری حاصل کرنے میں بھی بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ صیونی حکومت نے انیس سو چوراسی اور انیس سو اکانوے میں سلیمان اور موسی نامی آپریشنوں کے تحت ایتھیوپیا کے ہزاروں یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین میں لاکر بسایا تھا۔ صیہونی حکومت نے ان لوگوں سے جھوٹے وعدے کئے تھے۔ آج ایتھیوپیا کے یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین میں صیہونیوں کے ہاتھوں شدید ترین تعصب اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ سیاہ فام یہودیوں کو مشقت آمیز اور پست کاموں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان مسائل سے یہ لوگ بری طرح برہم ہیں۔ اس تمام مسائل کے باوجود ایتھیوپیا کے یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین لانے کی صیہونی حکومت کی کوششیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ قدس کی غاصب حکومت کے پاس یہودیوں بالخصوص جوانوں کی معکوس مہاجرت کی بنا پر دنیا کے مختلف علاقوں سے یہودیوں کو جھوٹے وعدوں اور طرح طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے مقبوضہ فلسطین میں لاکر بسانے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔ مقبوضہ فلسطین میں سماجی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ اس سرزمین کے اقتصادی، سیکورٹی اور سماجی بحران اور صیہونی حکومت کے جھوٹے وعدے اس بات کا سبب بنے ہیں کہ صیہونی حکومت معکوس مہاجرت کا سامنا کرے۔

دراصل صیہونی حکومت جھوٹے وعدے کرکے دیگر ملکوں کے یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین آنے کی ترغیب دلاتی ہے، یہ لوگ جب مقبوضہ فلسطین آتے ہیں تو انہیں احساس ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت نے ان سے جھوٹ کہا تھا اور بے بنیاد وعدے کئے تھے اس کےعلاوہ ان کے ساتھ نسل پرستانہ رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔ واضح رہے صیہونی حکومت کی ان مکارانہ چالوں سے اب تک صیہونی حکومت کو یہودی آباد کی اکثریت بنانے میں کوئی مدد نہیں ملی ہے اور وہ آبادی کے بحران سے نہیں نکل سکی ہے۔

Tags: israelipalestineThirdIntifadaUnitedForPalestineاسرائیلی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیاں ایتھیوپیا کے یہودیوں کو اسرائیل لانےکی کوششیں شروع کردی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.