اسرائیل نے اپنے زیر قبضہ علاقے میں سرگرم جماعت تحریک اسلامی کا کالعدم قرار دیتے ہوئے اس سے وابستہ 16 اداروں پر منگل کے روز پابندی عائد کر دی۔ تحریک کے سربراہ الشیخ رائد صلاح نے اسرائیلی فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔
تحریک اسلامی پر پابندی کے اسرائیلی اعلان کے بعد الشیخ رائد صلاح نے ایک بیان میں بتایا کہ جماعت سے وابستہ بعض شخصیات اور کمیٹیاں بھی کالعدم قرار دے دی گئی ہیں۔ اسرائیل کے سیکیورٹی اداروں نے منگل کو نماز فجر کے بعد ام الفحم کے ابن تیمیہ کمپاؤنڈ میں واقع تحریک اسلامی کے دفتر پر چھاپا مارا۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‘تحریک اسلامی پر پابندی کا فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ تنظیم معصوم اسرائیلی شہریوں کی زندگی کو خطرات سے دوچار کرنے کے لئے خطرناک طریقوں پر اُکساتی ہے۔
شیخ رائد صلاح نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی پولیس نے تحریک سے وابستہ اداروں کی مکمل تلاشی کے بعد وہاں سے متعدد فائلز اور دفتر سامان ضبط کر لیا ہے۔ اسی ہلے میں الشیخ رائد صلاح، ان کے نائب الشیخ کمال خطیب، تحریک اسلامی میں القدس اور الاقصی فائل کے انچارج ڈاکٹر سلیمان احمد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حیفا پولیس اسٹیشن مزید تفیش کے لئے پیش ہوں۔
یاد رہے تحریک اسلامی الشیخ رائد صلاح کی قیادت میں مسجد اقصیٰ کے دفاع کا فریضہ سرانجام دے رہی ہے اور اس کے سربراہ کو ‘شیخ الاقصیٰ’ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ اسرائیل ان پر منافرت پھیلانے اور اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] سے تعلق کا الزام عائد کرتا ہے۔
اسرائیلی ریڈیو کے مطابق منگل کے فیصلے کی روشنی میں تحریک اسلامی کے لئے کام کرنے والا کوئی بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے اور اس کالعدم جماعت سے تعلق غیر قانونی شمار ہو گا۔