فلسطین آن لائن کے مطابق ہفتے کے روز ایک فلسطینی کی گاڑی کے ساتھ حادثے میں تین صیہونی زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد صیہونی فوجیوں نے اس خوف سے کہ یہ اقدام اسرائیل مخالف کارروائی ہو سکتی ہے، فلسطینی ڈرائیور پر فائرنگ کر دی جس سے وہ شہید ہو گیا۔ اس فلسطینی نوجوان کی شہادت سے انتفاضہ قدس کے شہداء کی تعداد نواسی ہو گئی ہے۔دوسری جانب ہفتے کے روز رام اللہ کے مغرب میں بدرس گاؤں میں شہید عوض لافی کی تدفین کے بعد فلسطینیوں کی صیہونی فوجیوں سے جھڑپ ہوئی جس میں چھے فلسطینی نوجوان زخمی ہو گئے۔ جبکہ حلحول کے علاقے میں بھی صیہونی فوجیون نے فائرنگ کر کے سات فلسطینی نوجوانوں کو زخمی کر دیا۔ دریں اثنا صیہونی فوجیوں نے انتفاضہ قدس کو سرکوب کرنے کے مقصد سے فلسطینی علاقوں پر حملہ کیا ہے۔ غاصب صیہونی فوجیوں نے اتوار کی صبح غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملہ کیا اور کم سے کم بائیس فلسطینیوں کو گرفتار کرکے لے گئے۔ ادھر الخلیل اور قلقیلیہ علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ کی اطلاعات ہیں۔ اطلاعات کے مطابق الخلیل اور قلقیلیہ میں غاصب صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں پینتیس فلسطینی زخمی ہوگئے۔ دوسری طرف صیہونی آبادکاروں نے مسجدالاقصی پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔ موصولہ خبروں کے مطابق انتہا پسند صیہونی آباد کاروں نے اتوار کے روز اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے مسجدالاقصی پر ایک بار پھر حملہ کیا اور اس مقدس مقام کی توہین کی۔ایک اور اطلاع کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے شہروں الخلیل اور رام اللہ میں انہدامی کاروائی کے دوران فلسطینیوں کے پانچ مکانات کو مسمار کردیا ہے۔ یہ مکانات ان فلسطینیوں کے بتائے جاتے جن کے بارے میں صیہوینی فوجیوں نے دعوی کیا ہے وہ اسرائیلی فوجیوں کے خلاف حملوں میں ملوث ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے پچھلے مہینے بھی فلسطینیون کے چھے گھروں کو منہدم کردیا تھا۔ درایں اثنا تنظیم آزادی فلسطین کے اسٹیرنگ کمیٹی کے سربراہ صائب عریقات نے دنیا کے تمام ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطین کو آزاد مملکت کے طور پر قبول کرنے کا اعلان کریں۔ انہوں کا کہ خود مختاری اور استقلال ایک سیاسی، قانونی اور انسانی حق ہے اور یہ حق دلانا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے فلسطین کی خود مختاری سے متعلق اعلان الجزائر کی کو ستائیس برس مکمل ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ فلسطین کی خود مختاری حقیقت کا روپ دھارے اور عالمی داری کو اس حوالے سے اپنی ذارایوں پر عمل کرنا چاہیے۔