خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کی سپریم کورٹ نے الشیخ رائد صلاح کو سنہ 2007 ء میں بیت المقدس میں وادی الجوز کے مقام پرایک جمعہ کی تقریر کی پاداش میں گیارہ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔ جلد ہی انہیں گرفتار کرنے کے بعد جیل میں ڈال دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق الشیخ رائد صلاح کا ریکارڈ بیان عمان میں انجینیر یونین کے زیراہتمام ہونے والے ایک سیمینار میں سنایا گیا۔ اپنے اس بیان میں الشیخ رائد صلاح کا کہنا تھا کہ قیامت تک فلسطینی قوم قبلہ اوّل اور بیت المقدس کا دفاع جاری رکھے گی۔ اسرائیل کا زوال شروع ہوچکا ہے۔ جلد ہی صہیونی ریاست کا دنیا میں کوئی وجود نہیں بچے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی عدالت نے سنہ 2007 ء میں بیت المقدس کے وادی الجوز میں جمعہ کی ایک تقریر کی پاداش میں الشیخ رائد صلاح پر مقدمہ چلایا تھا۔ ان پرالزام تھا کہ انہوں نے اپنی تقریر میں اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیززبان استعمال کی تھی۔ اسی تقریر کی پاداش میں شیخ رائد صلاح تین ماہ تک اسرائیل کی جیل میں پابند سلاسل رہ چکے ہیں مگر اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے اس قید کو ناکافی قرار دیتے ہوئے انہیں مزید گیارہ ماہ قید میں رکھنے کی درخواست کی تھی جسےمنظور کرلیا گیا تھا۔
ادھر عمان میں ہونے والی انجینیر یونین کی تقریب میں انسانی حقوق کے مندوبین، سیاسی رہ نمائوں اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے اسرائیلی عدالت کی جانب سے الشیخ رائد صلاح کو دی گئی سزا کی شدید مذمت کی اور اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ مقررین نے نہتے فلسطینیوں کے قتل عام، خواتین اور بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے عالمی سطح پر ٹرائل کا مطالبہ کیا گیا۔