فلسطین میں اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں جہاں دسیوں فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں وہیں قابض کے کریک ڈاؤن میں سیکڑوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کا غرب اردن کے ساتھ ساتھ بیت المقدس میں بھی جاری ہے۔ القدس کے باشندے صہیونی فوج کے کریک ڈاؤن کی وحشیانہ جنگ کا آئے روز سامنا کررہے ہیں۔ پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران صہیونی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں میں 253 بچوں، 8 بچیوں اور 48 بڑی عمر کی خواتین سمیت 825 افراد کو حراست میں لیا ہے۔رپورٹ کے مطاب بیت المقدس میں اسیران کی بہبود کے لیے سرگرم کمیٹی کے چیئرمین امجد ابو عصب نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے فلسطینیوں کو دو مراحل میں حراست میں لیا۔ پہلا مرحلہ سڑکوں پر احتجاج کرنے والوں کی گرفتاریوں کا ہے جب کہ دوسرے میں لوگوں کے گھروں پر چھاپوں کا مرحلہ ہے جس میں دسیوں فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ گھروں پرچھاپوں کے دوران قابض فوجیوں نے نہتے شہریوں کے گھروں میں گھس کرانہیں تشدد کا نشانہ بنانے، خواتین کو زدو کوب کرنے ، قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کرنے اور نقدی وزیورات کی لوٹ مار کرنے کے مکروہ ہتھکنڈے بھی استعمال کیے۔
ابو عصب کا کہنا ہے کہ سڑکوں پراحتجاج کے دوران اسرائیلی فوجی ان سنگ باری کرنے والے نوجوانوں کو گرفتار کرے اور انہیں تشدد کانشانہ بناتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران حراست میں لیے گئے تین بچوں سمیت 25 افراد کو انتظامی قید میں ڈال دیا ہے۔