فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں منگل کے روز سیکڑوں خواتین اور بچوں نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اور فلسطینی تحریک انتفاضہ کی حمایت میں ایک ریلی نکالی۔ ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق ریلی کا انعقاد کلچرل آرگنائزیشن و آزادی افکار کی جانب سے کیا گیا تھا۔ ریلی میں شریک خواتین اور بچوں نے مغربی کنارے میں صہیونی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تصاویر اُٹھا رکھی تھیں۔ اس کے علاوہ انگریزی اور عربی زبانوں میں تحریک انتفاضہ کی حمایت اور صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف نعروں پرمشتمل بینرز اور کتبے بھی اُٹھا رکھے تھے۔وسطی غزہ کی پٹی میں منعقدہ ریلی میں شریک خواتین اور بچوں نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اور تحریک انتفاضہ القدس کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ برتے جانے والے امتیازی سلوک کی بھی شدید مذمت کی گئی اور خواتین نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو اسرائیلی مظالم کا حامی قرار دیتے ہوئے ان سے اپنی پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔
خواتین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور بیت المقدس کی موجودہ خونی صورت حال کے ذمہ دار ہیں۔ خواتین نے عالمی برادری کی صہیونی جرائم پر اختیار کردہ مجرمانہ خاموشی کو بھی ہدف تنقید بنایا۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے آزادی افکار فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن نعیمہ الشیخ علی نے بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں خواتین کےساتھ ہونے والی وحشیانہ بدسلوکی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی خواتین اور بچوں کو انتقامی اور ظالمانہ کارروائیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔