فلسطین کے ایک ریسرچ مرکز کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعدادو شمارمیں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک انتفاضہ کے 41 ایام میں اب تک 80 فلسطینی شہید اور 12 صہیونی ہلاک ہوئے ہیں۔
القدس اسٹڈی سینٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ کی لہر نے پورے فلسطین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ سنہ 1948 ء کے مقبوضہ فلسطینی شہروں، غرب اردن، مقبوضہ بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں بھی اسرائیل کو انتفاضہ کی شکل میں مزاحمت کا سامنا ہے۔ صہیونی فوج کی اب تک کی ریاستی دہشت گردی میں 80 فلسطینی شہری شہید اور 9 ہزار 830 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے جوابی حملوں میں 12 صہیونی ہلاک اور 277 زخمی ہوئے۔ فلسطینی شہریوں کی جانب سے اکتالیس ایام میں سنگ باری کے 1537 واقعات درج کیے گئے۔ فائرنگ کے 46 ، چاقو سے حملے کے 70 ،پٹرول بم کے 597 واقعات رونما ہوئے۔ صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 1579 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
شہداء
رپورٹ کے مطابق تحریک انتفاضہ القدس کے شہداء کی تعداد 80 ہوچکی ہے۔ ان میں 65 فی صد شہداء کو گولیاں ماری گئیں۔ بیشتر شہداء کا تعلق اخلیل شہر سے ہے۔ دوسرے نمبر پر القدس اور تیسرے پر غزہ کی پٹی کے شہداء شامل ہیں۔
ہزاروں فلسطینی زخمی
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے ، غزہ کی پٹی، بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے شہروں میں اسرائیلی فوج کی پرتشدد کارروائیوں میں 9 ہزار 830 فلسطینی زخمی ہوئے۔ بیشتر فلسطینی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئےہیں۔ جن کہ 13 فی صد شہری یعنی کل 532 فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔
گرفتاریاں
فلسطین کے تمام شہروں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے وحشیانہ کریک ڈائون عروج پر رہا۔ مجموعی طورپر 1679 فلسطینی گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالے گئے۔ مغربی کنارے کے زخمیوں کی تعداد 530 جب کہ سیکڑوں فلسطینیوں کو سنہ 1948 ء کے مقبوضہ شہروں میں کام کاج کی غرض سے داخل ہونے پر گرفتار کیا گیا۔