مصر کے ایک سابق وزیر نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے اس بیان کو جھوٹ کا پلندہ قراردیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ معزول صدر محمد مُرسی کے دور حکومت میں جزیرہ نما سینا کا ایک ہزار کلومیٹر کا علاقہ غزہ کی پٹی میں ضم کرنے کی پیشکش کی گئی تھی۔
رپورٹ کےمطابق معزل صدر محمد مرسی کے دور حکومت میں کابینہ میں شامل رہے وزیر محمد حامد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ محمود عباس ہمارے درمیان ایک ایسے سیاست دان ہیں جو گندی سیاست کررہے ہیں۔ ان کے تمام الزامات دعوے جھوٹ ہیں۔ معزول صدر محمد مرسی کے دور میں جزیرہ نما سینا کو غزہ میں شامل کرنے کی کوئی تجویز پیش نہیں کی گئی۔ محمود عباس کا یہ دعویٰ صریح جھوٹ اور معزول صدر مرسی پر بہتان ہے۔سابق مصری وزیرنے صدر محمود عباس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ابو مازن اعلانیہ اور خفیہ اسرائیل کے حاشیہ نشین ہیں۔ وہ جزیرہ نما سینا کو غزہ میں شامل کرنے کے دعوے کی کوئی دلیل پیش کرسکے ہیں اور نہ ہی وہ اس کا کوئی ٹھوس ثبوت پیش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹے اور مفاد پرست میڈیا کے ذریعے محمود عباس جھوٹ کی سیاست کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ محمد حامد سابق وزیراعظم ھشام قندیل کے دور حکومت میں سرمایہ کاری کے وزیر رہےہیں۔ انہوں نے صدر عباس کے اس بیان کو یکسر مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ معزول صدر مرسی نے جزیرہ نما سینا کا ایک ہزار کلو میٹر کا علاقہ غزہ کی پٹی کی توسیع کے لیے دینے کی پیشکش کی تھی مگر فلسطینی اتھارٹی نے وہ پیشکش مسترد کردی تھی۔