فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور تشدد سے 79 فلسطینی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء میں 17 بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اتور کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سےمزید دو فلسطینی نوجوان شہید ہوئے جس کے بعد شہداء کی تعداد بڑھ کر اناسی ہوگئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 60 ہوگئی ہے جب کہ 18 فلسطینی غزہ کی پٹی اور ایک جزیرہ نما النقب میں شہید ہوا۔
وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کے تشدد سے 3000 فلسطینی شہری براہ راست فائرنگ اور دھاتی گولیوں سےزخمی ہوئے۔ ان میں سے 1248 کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ 1008 فلسطینی دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے جب کہ آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی اور متاثر ہونے والوں کی تعداد 5 ہزار سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ 800 زخمیوں کو جائے وقوعہ پرفرسٹ ایڈ فراہم کی گئی۔
مغربی کنارے میں فائرنگ سے 826 فلسطینی زخمی ہوئے۔ جب کہ 895 شہری دھاتی گولیوں کا نشانہ بنے۔ 236 فلسطینی شہری لاٹھی چارج اور یہودی آباد کاروں کے تشدد سے زخمی ہوئے۔ غزہ کی پٹی میں 442 فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ جب کہ 113 افراد دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 18 سال سے کم عمر کے 370 بچے بھی شامل ہیں۔ان میں 180 بچوں کو براہ راست گولیاں ماری گئیں جس کے باعث وہ زخمی ہوئے جب کہ 120 دھاتی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔