رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے غرب اور بیت المقدس میں اہل صحافت پر 90 حملے کیے اور آزادی اظہار رائے کے بنیادی حقوق کی بار بار اور سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطین میں آزادی صحافت پر قدغنوں کے حوالے سے 23 اکتوبر کا دن تاریخ کا سیاہ روز سمجھا جاتا ہے۔ مگر سنہ 2014 ء کی دو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد اکتوبر کا مہینہ صحافیوں کے حوالے سے نہایت خوفناک رہا ہے۔ سنہ 2014 ء میں دو ماہ تک جاری رہنے والی اسرائیلی دہشت گردی میں 14 فلسطینی صحافی شہید کیے گئے تھے۔ ایک سال کے بعد غرب اردن اور بیت المقدس میں صحافیوں پر تشدد کا ایک بار پھر غیرمعمولی سلسلہ شروع کردیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 55 فلسطینی زخمی ہوئے۔ بعض صحافیوں کو ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں ماری گئیں۔ صحافیوں پرلاٹھی چارج کیا گیا اور زہریلا پانی چھڑکا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جارحیت سے نیوزچینل کے نامہ نگاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے کیمرے توڑے گئے اور دیگر سامان ضبط کرلیا گیا۔
اسرائیلی فوجیوں نے الخلیل، رام اللہ اور دیگرشہروں میں تلاشی کی کارروائیوں میں 14 صحافیوں کو حراست میں لیا۔ گرفتارکیے جانے والون میں سینیر صحافی علی عویوی اور کئی دیگر شامل ہیں۔