فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور تشدد سے 76 فلسطینی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء میں 17 بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے بیت لحم میں غوش عتصیون کے مقام پر 25 سالہ مالک طلال الشریف شہید ہوگیا جس کے بعد شہداء کی تعداد 76 ہوگئی ہے۔ مغربی کنارے اور بیت المقدس کے شہداء کی تعداد 58 جب کہ 17 فلسطینی غزہ کی پٹی میں شہید کیے گئے۔جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے سات فلسطینی زخ٘ی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے چار کو براہ راست گولیاں ماری گئیں جب کہ تین دھاتی گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کے تشدد سے 2379 فلسطینی شہری براہ راست فائرنگ اور دھاتی گولیوں سےزخمی ہوئے۔ ان میں سے 1136 کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ 987 فلسطینی دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے جب کہ آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی اور متاثر ہونے والوں کی تعداد 5 ہزار سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔
مغربی کنارے میں فائرنگ سے 743 فلسطینی زخمی ہوئے۔ جب کہ 877 شہری دھاتی گولیوں کا نشانہ بنے۔ 236 فلسطینی شہری لاٹھی چارج اور یہودی آباد کاروں کے تشدد سے زخمی ہوئے۔ غزہ کی پٹی میں 393 فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ جب کہ 110 افراد دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 18 سال سے کم عمر کے 325 بچے بھی شامل ہیں۔ان میں 165 بچوں کو براہ راست گولیاں ماری گئیں جس کے باعث وہ زخمی ہوئے جب کہ 108 دھاتی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔