امریکی صحافیہ "لورا لیوسیرو” نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل کسی طورپر بھی جائز اور قانونی قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ اسرائیلی فوج ماوروائے عدالت فلسطینیوں کو قتل کرتی رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مسز لیوسیرو نے کہا کہ انٹرنیٹ پر فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی عکاسی کرتی ویڈیو اور فوٹیجز نہایت دکھی ہیں اور دیکھنے والا سخت دل انسان بھی صدمے سے دوچار ہوجاتا ہے۔ میرا مطالبہ کہ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر مبنی ویڈیوز کو عالمی فوج داری عدالت میں اسرائیلی جرائم کے خلاف بہ طور ثبوت پیش کیا جانا چاہیے اور ان کی عالمی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
انہوں نے امریکی میڈیا اور صحافیوں پر زور دیا کہ وہ فلسطین واقعات کی رپورٹنگ میں اسرائیل کی طرف داری کے بجائے حقائق کی اصل تصویر دنیا کے سامنے پیش کریں۔
خیال رہے کہ امریکی صحافیہ لیوسیرو اس وقت قاہرہ میں تاہم وہ غزہ کی پٹی کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں اور انہوں نے غزہ کی پٹی کے دورے کی اجازت کےحصول کے لیے مصری حکام کو درخواست دےدی ہے۔