رپورٹ کے مطابق حسنو نامی ایک یہودی آباد کار کو دو ہفتے قبل مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے جنوبی علاقے الفوار میں گاڑی کی ٹکر سے کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں یہودی آباد کار ہلاک ہوگیا تھا۔
اساف نامی اس یہودی آباد کار کے خاندان کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے تاہم اس کی جانب سے جاری کردہ اشتہار متعدد عبرانی نیوز ویب سائٹیس نے بھی اس خبر کےساتھ پوسٹ کیا ہے۔ فیس بک کے جس صفحے پر وہ اشتہار پوسٹ کیا گیا ہے وہ بھی حال ہی میں بنایاگیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ اساف نامی یہودی آباد کار جس نے فلسطینی کی گرفتاری پر چالیس ہزارشیکل انعام رکھا ہے حسنو کو جانتا تھا اور دونوں "عتئیل” یہودی کالونی میں اکھٹے کام بھی کرتے رہے ہیں۔
یہودی آباد کارنے حسنو کو گاڑی تلے کچلنے والے فلسطینی نوجوان کی شناخت میں مدد دینے اور اس کی گرفتاری کرانے والے شخص کو انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہودی آباد کار کا کہنا ہے کہ ہم فلسطینی نوجوان کو نہیں لینا چاہتے ہیں بلکہ ہم اسےپولیس کے حوالے کرانا چاہتے ہیں۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ حسنو کو قتل کرنے والے فلسطینی کو پولیس کے حوالے کرنے میں مدد دی جائے اور اس کے عوض چالیس ہزار شیکل انعام حاصل کیاجائے۔
ایک فلسطینی ذریعے کا کہنا ہے کہ جنوبی الخلیل میں الفوار کے مقام پر یہودی آباد کار کو کچلنے والا فلسطینی عباس ملیشیا کی حراست میں ہے۔