مصری فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پرایک بارپھرسمندری پانی کا ریلہ چھوڑ دیاہے جس کے نتیجے میں کئی سرحد دیہات زیرآب آئے ہیں اور متعدد مکانات کے منہدم ہونے کی تصدیق ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مصری فوج نے غزہ کے جنوبی سرحدری علاقےرفح میں بوابہ صلاح الدین اور اس کے آس پاس کے مقامات پر سمندر سے لایا گیا پانی چھوڑ دیا جس کے نتیجے میں پانی آبادی میں داخل ہوگیا۔ پانی کے ریلے سے شہریوں کی فصلیں اور املاک تباہ ہوگئیں۔غزہ کی پٹی میں نیوز ایجسنی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ منگل کی شام مصری فوج نے سرحدی علاقے میں نام نہاد زیرزمین سرنگوں کو مسمار کرنے کے لیے پانی چھوڑا جس کے نتیجے میں شہریوں کی فصلیں اور مکانات زیرآب آگئے۔ پانی کے ریلے کی اطلاع ملتے ہی غزہ کی پٹی میں امدادی اداروں کے کارکن اور سیکیورٹی اہلکار بوابہ صلاح الدین پہنچ گئے۔ امدادی کارکنوں کی آمد سے قبل ہی متعدد مکانات پانی داخل ہونے سے زمین بوس ہوچکے تھے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ مصری فوج نے منگل کی شام بغیر کسی پیشگی اطلاع کے غزہ کی سرحد پر پانی کےپائپ کھول دیے جس کے نتیجے میں فصلوں، سبزیوں اور لوگوں کی دیگر املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
خیال رہے کہ مصری فوج غزہ کی پٹی کے سرحدی علاقوں کو گذشتہ ستمبر سے ڈبونے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ سمندر سے لائے گئے پانی کے چھوڑنے کامقصد غزہ کی پٹی کی سرحد پربنائی گئی سرنگوں کو مسمار کرنا ہے مگر اس کے نتیجے میں عام آبادی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔