انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اسرائیلی پولیس اور فوج کے ہاں قبضے میں لیے گئے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی فوری طورپر ان کے ورثاء کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ شہداء کے جسد خاکی روکنا صہیونی فوج کا سنگین جرم ہے۔
رپورٹ کے مطابق رام اللہ میں قائم انسانی حقوق کونسل کی جانب سے جاری ایک بیان میں عالمی اداروں اور بین الاقوامی برادری سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کے قبضے میں موجود فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے لواحقین کے حوالے کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ شہداء کی آخری رسومات ادا کرکے انہیں سپرد خاک کیا جاسکے۔انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے کئی فلسطینی شہریوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے تھے۔ مجموعی طور پر صہیونی فوجیوں نے 23 فلسطینیوں کے جسد خاکی قبضے میں لے تھے جن میں سے سات کے جسد خاکی واپس کیے گئے ہیں۔ دوسرے شہداء کی میتیں ابھی تک اسرائیلی پولیس کی تحویل میں ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور پولیس فلسطینی شہریوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی کے بے حرمتی کی مرتکب ہوتی ہے۔یوں صہیونی حکام فلسطینی شہداء کو قبضے میں لے کر انسانی حقوق کی سنگین پامالی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج نہتے فلسطینیوں کو دانستہ طورپر قاتلانہ حملوں میں شہید کررہی ہے۔ فائرنگ کے دوران ایسے مہلک ہتھیار استعمال کیے جاتے ہیں جس کا نشانہ بننے والا زندہ بچ ہی نہیں پاتا۔