رپورٹ کے مطابق فلسطینی حماس کی جانب سب معاہدہ بالفور کے 98 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے یہ بیان جاری کیا گیا
بیان میں کہا گیا اسرائیل کو ایک آئینی ریاست تسلیم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ کسی قسم کے حقوق ساقط نہیں ہوجاتے۔ فلسطینی عوام بھی اپنے دیرینہ حقوق اور مطالبات کے لیے ہرفورم پرکوششیں جاری رکھیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ ” بالفور ڈیکلریشن ” تاریخ انسانی کا سنگین جرم اور فلسطینی عوام کے ساتھ بدترین مذاق ہے۔ تقسیم فلسطین کا شرمناک اور مذموم معاہدہ کرانے کی تمام ترذمہ داری برطانیہ پرعائد ہوتی ہے۔ برطانیہ کو اپنے اس سنگین جرم کو تسلیم کرتے ہوئے فلسطینیوں کو انصاف فراہم کرنا چاہیے۔
حماس کی جانب سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ اس تحریک کے شروع کرنے پرپوری قوم کومبارک باد پیش کی۔ بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی عوام نے آج اپنی تحریک آزادی اور تحریک انتفاضہ کے ذریعے یہ ثابت کردیا ہے کہ اعلان بالفور کے ایک سو سال گذرنے کے بعد بھی فلسطینی قوم اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کو فراموش نہیں کرسکی۔ ہم آج بھی وطن کی آزادی کے لیے پوری قوت سے جدو جہد کر رہے ہیں۔