فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الٰخلیل میں اتوار کے روز ایک اور فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا جس کے نتیجے میں تحریک انتفاضہ القدس کے دوران اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 73 ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کی شام شمالی الخلیل میں سعیر کے مقام پر اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان جس کی شناخت 27 سالہ حسن الفروخ کے نام سے کی گئی ہے کو گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو کر تڑپنے لگا۔ فلسطینی شہریوں نےایمبولینس کے ذریعے فلسطینی نوجوان کو اٹھانے کی کوشش کی مگر اسرائیلی فوجیوں نے انہیں زخمی فلسطینی کے جانے سے روک دیا۔ دیر تک خون بہنے کے بعد فلسطینی شہری کی روح پرواز کرگئی اور اس کے جسد خاکی کو اٹھا کر وہاں سے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ طبی عملے نے فلسطینی نوجوان کے زخمی ہونے کے فوری بعد ایمبولینس جائے وقوعہ پر بھیجی تھی مگر صہیونی فوجیوں نے زخمی فلسطینی نوجوان کو اٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں وہ خون بہنے سے جام شہادت نوش کرگیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے قتل عوام کو جواز فراہم کرنے کے لیے شہید فلسطینی پر یہودی فوجیوں پر چاقو سے حملے کا الزام عاید کیا ہے۔ شہید فلسطینی کے جسد خاکی کے قریب ایک چاقو بھی دیکھا جاسکتا ہے تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شہید حسن الفروخ کے پاس ایسی کوئی چیز نہیں تھی۔ فلسطینی نوجوان کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب وہ شمالی الخلیل میں بائی پاس روڈ نمبر 60 سے گذر کر سعیر قصبے میں داخل ہو رہا تھا۔