دنیا کے 12 ملکوں اور عالمی اداروں سے وابستہ 40 اہم شخصیات کے ایک وفد نے حال ہی میں فلسطین کے جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ کی پٹی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے غزہ کے مختلف اسکولوں میں بچوں کے تعلیمی مسائل سے متعلق آگاہی حاصل کی۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں سیکرٹری وزارت تعلیم زیاد ثابت نے 12 ملکوں سے آئے 40 مندوبین کو غزہ کی پٹی میں مختلف اسکولوں کا دورہ کرایا اور علاقے مٰیں تعلیمی شعبے میں درپیش مسائل کے حوالے سے انہیں بریفنگ دی۔مقامی فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ عالمی نمائندہ وفد نے وسطی غزہ کی پٹی میں عین الحلو پرائمری اسکول کا دورہ کیا جہاں انہیں شعبہ تعلیم سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ وفد میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت "یونیسکو”، اقوام متحدہ کا ادارہ برائے اطفال سمیت کئی دوسرے عالمی اداروں کے مندوبین بھی شامل تھے۔ یونیسکو کی جانب سے غزہ کی پٹی کے کوآرڈینیٹر بلا الحمایدہ ، یونیسیف کی جانب سے بہاء الشطلی نے نمائندگی کی۔اس موقع پر فلسطینی ڈائریکٹر جنرل ایجو کیشسن محمد صیام، ڈائریکٹر برائے خصوصی تعلیم احمد الحواجری، ڈائریکٹر انٹرمیڈیٹ ایجو کیشن علی ابو حسب اللہ، ڈپٹی ڈائریکٹر خالد ابو فضہ، ڈائریکٹر تعلقات عامہ مدحت الزطمہ اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔
اس موقع پر سیکرٹری ایجوکیشن نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں کئی اسکولوں میں اسٹاف رضاکا رانہ طورپر بچوں کو تعلیم دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے محکمہ تعلیم سے وابستہ افراد بالخصوص سنگین مالی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ اس وقت غزہ کی پٹی میں 9 ہزار معلم اور معلمات بغیر کسی معاوجے کے خدمات انجام دے رہے ہیں۔