فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائیوں اور کریک ڈاؤن میں 1520 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد پابند سلاسل کیا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں 60 فی صد بچے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کے بارے میں تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج کے ہاتھوں اکتوبر میں مقبوضہ مغربی کنارے، غزہ کی پٹی، مقبوضہ بیت المقدس اور دوسرے فلسطینی شہروں سے مجموعی طورپر 1520 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں 60 فی صد افراد کی عمریں اٹھارہ سال سے کم ہیں اور عالمی قوانین کے تحت انہیں بچوں میں شمار کیاجاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں ڈیڑھ ہزار فلسطینیوں کی گرفتاری کے بعد اسرائیل کی 22 جیلوں میں کل فلسطینی قیدیوں کی تعداد 6700 سے تجاوز کرگئی ہے۔چونکہ گرفتاریوں کا سلسلہ روز مرہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ اس لیے آئے روز اعداد و شمار بدل رہے ہیں۔
بچوں کے لیے نیا عقوبت خانہ قائم
اسرائیل میں پہلے بھی دو درجن کے لگ بھگ عقوبت خانے بنائے گئے ہیں جہاں ہزاروں فلسطینیوں کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ حال ہی میں صہیونی حکومت نے الرملہ شہر میں "جفعون” نامی ایک نئے قید خانے کا افتتاح کیا ہے جس میں 30 فلسطینی قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔ نئے قید خانے میں فی الحال بچوں کو رکھا گیا ہے۔ قید خانے میں ڈالے گئے کم عمر فلسطینیوں میں سے بیشتر کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس اور شمالی فلسطین کے سنہ 1948 ء کے مقبوضہ علاقوں سے ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین کی تعداد 40 ہوگئی ہے۔ چار فلسطینی خواتین اسیرات اسرائیلی اسپتالوں میں بند ہیں۔ انہیں گرفتاری سے قبل گولیاں مار کر زخمی کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں جیل کی اسپتالوں میں علاج کے لیے رکھا گیا ہے۔
سب سے کم عمر فلسطینیوں کی گرفتاری کے حوالے بیت المقدس شہر سب سے آگے ہے جہاں سے گذشتہ ماہ 200 کم عمر بچوں کو حراست میں لیا گیا۔
اسرائیل کی جیلوں میں انتظامی حراست میں ڈالے گئے فلسطینیوں کی تعداد بھی بڑھ کر 500 ہوگئی ہے۔ زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے 10 فلسطینی نوجوان بھی اسرائیلی جیلوں کی اسپتالوں میں ہیں۔ ان کی شناخت ماھر الفروخ، محمد شلالدہ، قیس شجاعیہ، مرح باکیر، استبرق نور، اسراء جعابیص عابد، جلا شروانہ، تامر وریدات اور بلا ابو غانم کے ناموں سے کی گئی ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں قید کم عمر بچوں کی تعداد 350 بتائی جاتی ہے جب کہ 5 فلسطینی ارکان پارلیمنٹ بھی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔