فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں کل ہفتے کے روز پانچ فلسطینی شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں لاکھوں فلسطینیوں کے ایک جم غفیر نے شرکت کی۔ اس موقع پر فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے فلسطین کے الخلیل شہر میں شہید کیے گئے کئی فلسطینیوں کے جسد خاکی اپنے قبضے میں لے رکھے ہیں۔ ان میں سے پانچ شہداء کے جسد خاکی جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ورثاء کے حوالے کیے گئے تھے۔ کل ہفتے کے روز الخلیل شہر میں ان کی اجتماعی نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا جس میں لاکھوں فلسطینیوں نے شرکت کی ہے۔عینی شاہدین کو بتایا کہ ہفتے کے روز پانچ فلسطینی شہیدوں بیان العسیلی، دانیہ ارشید، حسام بشار الجعبری، طارق النتشہ کی نماز جنازہ الخلیل کے وسط میں جامع مسجد حسین بن علی میں ادا کی گئی جس کے بعد تمام شہداء کو الخلیل میں شہداء قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
شہداء کی نماز جنازے کے دوران جذبات اور رقت آمیزمناظر دیکھنے کو ملے۔ مشتعل اور غم سے نڈھال فلسطینی شہریوں نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھام کر شہداء کی میتوں کو کندھا دیا۔ جنازے کے شرکاء نے صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور فلسطینی تحریک انتفاضہ کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی۔
واضح رہے کہ صہیونی فوجیوں نے اکتوبر کے دوران الخلیل شہر کے 17 فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد ان کی میتیں قبضے میں لے لی تھیں۔ اب بھی شہید ہونے والے محمود غنیمات، حمزہ العملہ، فضل القواسمی، فاروق سدر، سعد الاطرش، مہدی لمحتسب، ھمام اسعید، راید جرادات، باسل سدر، عزالدین ابو شخدم، شادی القدسی اور اسلام عبیدو کے جسد خاکی صہیونی فوج کے قبضے میں ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کے لیے اسرائیلی فوج کی بھاری نفری الخلیل شہر میں تعینات کی گئی تھی مگر فلسطینی شہری تمام تر رکاوٹیں توڑ کر اجتماعی نماز جنازہ میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور یوں نماز جنازہ میں لاکھوں کا مجمع جمع ہوگیا۔