فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں جمعہ کے روز فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں نے تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم چھ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں جامعات کے طلباء بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق الخلیل شہر میں عباس ملیشیا نے دو سابق اسیران بہاء عرعر اور یزن الجعبہ کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ جامعہ الخلیل کے قریب سے اپنی گاڑی میں گھر جا رہے تھے۔ دونوں ماضی میں بھی عباس ملیشیا کی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔عباس ملیشیا کےہاتھوں گرفتار کیے گئے طالب علم ولید الفقیہ مسلسل پانچویں روز سے بغیر کسی جرم کے عباس ملیشیا کی حراست میں ہے۔ اس کے علاوہ پولیٹکنیک یونیورسٹی کے حمزہ لقواسمہ اور یونس ابو رمیلہ پچھلے 15 دنوں سے عباس ملیشیا کی جیلوں میں بند ہیں۔
قلقیلیہ شہر میں عباس ملیشیا نے نور الدین داؤد کو بھی دو ہفتوں سے جیل میں بند کر رکھا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ نور الدین کو دوران حراست عباس ملیشیا کےاہلکاروں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
اریحا جیل میں بھی چھ فلسطینی سیاسی کارکن قید ہیں جنہوں نے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ ان میں دو سگے بھائی کامل اور علی حمران بھی شامل ہیں۔ دیگر بھوک ہڑتالی اسیران میں ھارون رشید ابو الھیجا، کفاح غانم، انس الشیخ حسین اور عبدالفتاح شریم شامل ہیں۔