رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ تحریک انتفاضہ القدس نے فلسطینی قوم کے عزم اور جذبۂ آزادی کو دشمن کے سامنے واضح طورپر پیش کردیا ہے۔ دشمن کو اندازہ ہوگیا ہے کہ فلسطینیوں کی نئی اور نوجوان نسل بھی اپنی آزادی کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنے اور اسرائیلیی ریاست کو تباہ وبرباد کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ ہمارا بچہ بچہ مسجد اقصیٰ کی اہمیت سے آگاہ ہے۔ اس لیے نئی نسل نے قبلہ اوّل کو پہنجہ یہود سے آزاد کرانے کا تہیہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے فلسطینی قوم پر باربار جنگیں مسلط کرکے ہمارے عزم کا امتحان لیا ہے اور ہم ہربار اپنے عزم اور استقامت پر پورے اترے ہیں۔ ہمارے ہاتھ میں قرآن اور دلوں میں ایمان کی طاقت ہے۔ دشمن ہمیں شکست نہیں دے سکتا۔ غزہ کی پٹی میں اسرائیل نے تین بار جنگ مسلط کی مگردشمن تینوں بار اپنے مذموم عزائم کی تکمیل میں بری طرح ناکام رہا ہے۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کا بچہ بچہ مجاھد اور القسام ہے۔ دشمن اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ فلسطینیوں کو شہید کرکے ان کے اندر سے جذبہ آزادی چھین لے گا۔ غزہ کی پٹی کے مجاھدین نے دشمن کا ہرمحاذ پر ڈٹ کرمقابلہ کیا ہے۔ مستقبل میں ہونے والی کسی بھی جنگ میں دشمن کو مزید بھاری نقصان سے دوچار کیا جائے گا۔