امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے فلسطین کی موثر سیاسی اور مذہبی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” پر پابندیاں عاید کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ایک بار پھر اسرائیل نوازی کا کھل کر مظاہرہ کیا ہے۔ دوسری جانب حماس نے جان کیری کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز امریکی وزیرخارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطین میں اسرائیل پرحملوں اور یہودیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ میں حماس ملوث ہے۔ امریکا حماس پر پابندیاں عاید کرنے پرغور کررہا ہے۔دوسری جانب حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے جان کیری کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے منظم جرائم کی پردہ پوشی کرتے ہوئے نہ صرف مظلوم فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں بلکہ انہوں نے حماس پر پابندیوں کی دھمکی دے کر "انسانیت” دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔ جان کیری کے بیان سے ثابت ہوگیا ہے کہ وہ صرف فلسطینیوں ہی کے نہیں بلکہ پوری مسلم امہ کے خلاف ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ حماس پر پابندیوں کی دھمکی دے کر ایک ظالم اور سفاک ریاست کو خوش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ فلسطینیوں کی تحریک آزادی اور اپنے دفاع کے لیے جاری تحریک انتفاضہ پر جان کیری جیسے اسرائیل نواز عناصر کے بیانات سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ترجمان نے کہا کہ حماس پرپابندیوں کی دھمکی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ امریکا نے عملا حماس پر پابندیاں ہی عاید کر رکھی ہیں مگر فلسطینی قوم نے آج تک امریکی پابندیوں کو پاؤں کی ٹھوکر پر مارا ہے۔
ترجمان نے جان کیری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ متنازع بیان بازی سے گریز کریں، جو حماس کا دشمن ہوگا وہ تمام عرب اور مسلمان ممالک کا دشمن سمجھا جائے گا۔