سعودی شہزادہ الولید بن طلال نے کہا ہے کہ فلسطین کے ساتھ جنگ کی صورت میں اسرائیل کا ساتھ دوں گا۔ کویتی اخبار القبس نے سعودی شہزادے الولید بن طلال کی جانب جاری بیان کے حوالے سے لکھا ہے کہ فلسطین کے ساتھ جنگ کی صورت میں وہ یہودیوں اور اسرائیلی جمہوری خواہشات کا ساتھ دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ کی صورت میں عرب ممالک کی جانب سے اسرائیلی اقدامات کی مخالفت کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو روکنے کی بھرپور کوشش کروں گا کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ عرب اور اسرائیل تعلقات اور مستقبل کی دوستی خطے میں ایرانی مداخلت روکنے کے لئے ضروری ہے۔
شہزادہ ولید بن طلال نے سعودی حکومت پر زور دیا کہ وہ خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کو روکنے کے لئے نئی پالیسی مرتب کرے اور اسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدہ کیا جائے تاکہ خطے میں شام اور روس کی فوجی مداخلت کی آڑ میں ایرانی سازش کو ناکام بنایا جا سکے۔ سعودی شہزادے کا مزید کہنا تھا کہ پورے مشرق وسطیٰ میں برپا ہونے والے سعودی عرب کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، ایران فسلطین کارڈ کھیل کر سعودی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتا ہے۔ روس چار سال سے جاری شامی خانہ جنگی میں باغیوں پر حملے کرکے باقاعدہ ایک فریق بن چکا ہے اور ایسی صورت میں ایران روس اور حزب اللہ کا گٹھ جوڑ توڑنے کے لئے سعودی عرب اور اسرائیل کا اتحاد ضروری ہے۔