اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ اسرائیل تاریخ کا دشمن ہے اور اس کا خطے میں کوئی مستقبل نہیں۔ صہیونی ریاست تیزی کے ساتھ روبہ زوال ہے۔
رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ "فیس بک” پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں ڈٓاکٹر ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست تضادات کا مجموعہ ہے۔ اس کے تمام اقدامات خلاف قانون ہیں۔ صہیونی ریاست کے سخت ترین قوانین اسے تحفظ نہیں دلا سکتے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ اسرائیل خود کو تمام عالمی قوانین سے بالا تر سمجھتا ہے۔ اسرائیل دنیا کی ایک ایسی ہٹ دھرم ریاست ہے جو کسی عالمی عدالت ، اس کے فیصلوں اور قوانین کو تسلیم نہیں کرتی۔ اسرائیل میں جتنے قوانین بنائے گئے ان سب کا مقصد یہودیوں کو تحفظ فراہم کرنا اور فلسطینیو قوم کو نیست و نابود کرنا ہے۔ اسرائیل کے کالے قوانین مغربی کنارے، بیت المقدس حتیٰ کہ غزہ کی پٹی پر بھی مسلط کیے گئے ہیں۔
ابو مرزوق نے کہا کہ اسرائیل واحد ملک ہے جو خود ظالم ہے مگر دعویٰ کرتا ہے کہ وہ مظلوم ہے۔ خود ہی قابض ہے اور کہتا ہے کہ اس کے ساتھ زیادتیاں کی جا رہی ہیں۔ اس کے فوجی، پولیس اہلکاروں کے علاوہ عام شہری بھی شدت پسند اور دہشت گرد ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ دنیا میں بشر کہلوانے کا حق صرف یہودیوں کو حاصل ہے۔غیریہودی بشر نہیں ہیں۔ یہاں تک صہیونی ریاست کی یہ خواہش ہے کہ پوری دنیا کے پاس نہ اسلحہ اور نہ ہی فوج ہو۔ فوج اور اسلحہ رکھنے کا حق صرف یہودیوں کو حاصل ہے.