رپورٹ کےمطابق حماس رہ نما نے ان خیالات کا اظہار منگل کی شام جنوبی افریقا میں حکمراں جماعت نیشنل کانفرنس کے اجلاس کےبعد پریس کو جاری ایک بیان میں کیا۔ قبل ازیں انہوں نے نیشنل کانفرنس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ اب منطقی انجام تک جاری رہے گی۔ اب یہ توقع نہ رکھی جائے کہ فلسطینی تحریک انتفاضہ رک جائے گی۔ تحریک انتفاضہ نہ تو رکے گی اور نہ اسے روکا جاسکتا ہے۔
جنوبی افریقا کی حکمراں جماعت نیشنل کانفرنس کے سالانہ اجتماع میں فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی حمایت کا عزم کیا گیا اور فلسطینیوں کی موجودہ تحریک مزاحمت اور تحریک انتفاضہ کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
نیشنل کانفرنس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نسل پرستی کو جنوبی افریقا کے عوام پر کئی عشروں تک مسلط کی گئی نسل پرستی کے مماثل قرار دیتے ہوئے صہیونی نسل پرستانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کی۔
خالد مشعل نے جنوبی افریقا کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے طویل جدو جہد کے بعد آزادی کی منزل پا لی ہے۔ فلسطینی قوم ابھی حصول منزل کے راستے میں ہیں۔ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب فلسطینی قوم بھی ایک غاصب اور ظالم ریاست کے ظلم سے نجات حاصل کرلے گی۔
خیال رہے کہ حماس کے لیڈر خالد مشعل کی قیادت میں جماعت کا ایک وفد تین روزہ دورے پر جنوبی افریقا کی حکمراں جماعت نیشنل کانفرنس کی دعوت پر جنوبی افریقا پہنچا تھا جہاں وہ گذشتہ روز اپنا دورہ ختم کرے دوحہ روانہ ہوچکا ہے۔
خالد مشعل نے جنوبی افریقا کے صدر جاکوب زوما سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہ نمائوں نے ایک دوسرے کو تحائف بھی دیے۔ صدر زوما نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں کی ہرممکن مدد اور معاونت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔