فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے بدھ کو علی الصباح گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں مجموعی طورپر 43 فسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ غرب اردن میں تلاشی کے دوران 32 فلسطینی جبکہ بیت المقدس سے 11 افراد کر حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے بدھ کو علی الصباح نابلس میں چھاپوں کے دوران بلاطہ پناہ گزین کیمپ، مرکزی شہر اور آس پاس کے قصبوں میں ناکہ بندی کرکے شہریوں کے گھروں میں تلاشی لی۔ مشتعل افراد نے صہیونی کریک ڈاؤن کے خلاف سڑکوں پر ٹائر جلا کراحتجاج کیا۔ قابض فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور صوتی بم برسائے۔ آنسو گیس کی شیلنگ سے بھی متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بلاطہ سے اسرائیل فوج نے محمد السعودیم مراد کعبی، قصی حشاش اور محمد جعارہ کو حراست میں لے لیا۔عینی شادہدین نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے محمد السعودی نامی شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا، بعد ازاں زخمی حالت میں اسے حراست میں لے لیا گیا۔ نابلس ہی سے احمد محمد شحادہ کو حراست میں لے لیا گیا۔ شحادہ حال ہی میں چار سال قید کاٹنے کے بعد اسرائیلی جیل سے رہا ہوئے تھے۔
الخلیل شہر میں صہیونی فوج نے تلاشی کے دوران انس نمبر مجاھد، صحافی علی العویوی، نھاد عمران الجعبہ، معتز علی حمیدان سلھب، محمد حمید عبدالجلیل النتشہ، ماھر جرادت، احمد عادل السلائمہ، اکیس سالہ حمزہ عبدالمعطی الزھور، رامی محمد الرجوب، وسیم طہ الدرویش، نسیم طہ الدرویش، قصی محمود عایش عدوان، حسین راضی اخلیل، لبیب ساکت العلامی، رسلان رزق المسالمہ، محمد رائف المسالمہ، جنین سے محمد مصطفیٰ سمودی اور کوئی دوسرے شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ رام اللہ سے سات شہریوں کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں جن کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔ بیت لحم سے احمد جمال ابو جلغیفم محمود عماد الشویکی اور اسحاق یوسف کرام کو گرفتار کیا گیا۔
بیت المقدس سے گرفتاریاں
درایں اثناء بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں میں 11 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد عقوبت خانوں میں ڈال دیا۔
ذرائع کے مطابق مشرقی بیت المقدس میں جبل المکبر کے مقام سےتین شہریوں اشرف عویسات ، محمد خلایل اور محمد عویسات کو حراست میں لیا گیا۔
پرانے بیت المقدس شہر میں تلاشی کے دوران صہیونی فوج نے تامر خلفاوی، بہھجت الرازم، فراس جرجور، محمد جرجور، مامون الرازم، احمد صبر ابو دیاب، شمالی بیت المقدس سے احمد طنطش اور محمد محیسن کو حراست میں لیا گیا۔
تلاشی کی کاررائیوں میں شہریوں کے گھروں میں قیمتی سامان کی لوٹ مار اور توڑپھوڑ بھی کی گئی اور خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا گیا۔