رپورٹ کے مطابق منگل کو دن بھر یہودی آباد کار وقفے وقفے سے قبلہ اول میں مراکشی دروازے کے راستے سے داخل ہوتے رہے۔
مقامی شہریوں نے بتایا کہ منگل کو یہودی آباد کاروں کے چار گروپ قبلہ اول میں داخل ہوئے اور انہوں نے تلمودی تعلیمات کے مطابق وہاں مذہبی رسومات ادا کیں۔ پہلے گروپ میں 22 یہودی آباد کار تھے۔ چاروں مراحل میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے انتہا پسند یہودیوں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ فلسطینی نمازیوں نے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی مگر اسرائیلی فوج اور پولیس نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد یہودیوں کو اپنے حصار میں لے لیا۔۔
نامہ نگار کے مطابق صہیونی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے آنے والی 20 فلسطینی خواتین کو داخل ہونے سےروک دیا۔