• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
منگل 13 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

فلسطینی مزاحمت کاروں کی میزائل سازی کی صلاحیت پرکتاب کی اشاعت

بدھ 21-10-2015
in عالمی خبریں
0
Gaza Book
0
SHARES
0
VIEWS

فلسطینی عوام کی صہیونی ریاست کے خلاف مزاحمت کی تاریخ میں کئی اہم موڑ آئے۔ فلسطینیوں کو ایسے دور سے بھی گذرنا پڑا جب وہ بالکل نہتے تھے اور ان کا دشمن دنیا کے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس تھا۔ مگر اب فلسطینی مزاحمتی قوتیں بھی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور میزائلوں کے ذریعے دشمن کا مقابلہ کررہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سنہ 2001 ء میں پہلی بار فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیل کے خلاف دیسی ساختہ راکٹوں کا استعمال کیا۔ حال ہی میں بیروت "الزایتونہ اسٹڈی سینٹر” کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کاروں کی راکٹ سازی کی تاریخ اور اس میں ہونے والی تبدیلیوں پر ایک کتاب کی اشاعت عمل میں لائی گئی ہے۔

کتاب کے مولف جلال القاسم نامی شخص ہیں مگر کتاب کی تیاری کے تمام مراحل کی نگرانی اور سرپرستی ممتاز تجزیہ نگار و صحافی ڈاکٹر محسن محمد صالح نے کی ہے۔ اس کتاب میں سنہ 2001 ء سے 2014 ء تک فلسطینی راکٹوں میں ہونے والی جدت پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔

کتاب میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں نے کس طرح بے سرو سامانی کے باوجود 13 سال میں راکٹ سازی کا سفر جاری رکھا اور آج فلسطینی مزاحمت کاروں کے پاس ایسے راکٹ بھی ہیں جو اسرائیل کے زیرقبضہ کسی بھی علاقے کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

کتاب میں یہ بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے پاس اپنی قوم کےدفاع اور ایک منظم و طاقت وردشمن کے مقابلے کے لیے اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ بھی ان تمام جدید وسائل اور جنگی ذرائع کو اختیار کریں جو ان کا دشمن استعمال کررہا ہے۔ اگرچہ اب بھی فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے دفاع میں کوئی توازن نہیں ہے۔ مگر فلسطینیوں کے راکٹوں نے ہی صہیونیوں کی رات کی نیندیں اور دن کا چین برباد کر رکھا ہے۔

کتاب میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2000 ء کی تحریک انتفاضہ نے فلسطینیوں کو اپنے دفاع کے لیے جدید وسائل کے استعمال پر سوچنے کا موقع فراہم کیا۔ یوں کہہ لیجیے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے سنہ 2000 ء کی تحریک انتفاضہ الاقصیٰ سے یہ سبق سیکھا کہ وہ راکٹ سازی کی طرف آئیں۔

کتاب میں فلسطینیوں کی راکٹ سازی کے طریقہ کار، اس میں استعمال ہونے والے مواد اور دیگر تفصیلات بھی بیان کی گئی ہیں اور بتایا گیا ہے کہ یہ راکٹ کس طرح دھماکہ خیزمواد لے جانے اور ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.