رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ غاصب صہیونیوں نے مقامی فلسطینی شہریوں کے کھیتوں میں بلڈزروں اور بھاری میشنری کی مدد سے کھدائی کی اور فلسطینیوں کے کھیتوں میں جمع کیے گئے زیتون کے پھل بھی لوٹ لیے۔ فلسطینی شہریوں نے یہودی آباد کاروں کو تخریب کاری سے روکنے کی کوشش کی تو ان پر حملوں کی دھمکیاں دی گئیں۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ اراضی پرحملہ کرنے والے یہودی آباد کار قریبی یہودی بستی”لیشم” سے آئے تھے۔ اس کالونی سے روز مرہ کی بنیاد پر یہودی آباد کار فلسطینی علاقوں میں داخل ہوکر ان کی املاک پرحملے کرتے ہیں۔
مقامی فلسطینی سماجی کارکن خالد معالی کا کہنا ہے کہ سلفیت شہر میں فلسطینی شہریوں کی اراضی کی کھدائی اور فصلوں کو تباہ وبرباد کرنے کا سلسلہ نیا نہیں۔ فلسطینی شہری یہودی شرپسندوں کی اس طرح کی سازشوں کا روزانہ سامنا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہودیوں کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل ہوتی ہے۔