مقبوضہ فلسطین میں لاکر بسائے گئے صیہونی انتہا پسندوں نے صیہونی فوجیوں کی حمایت سے غرب اردن کے شہر الخلیل میں فلسطینیوں کے گھروں پر حملہ کیا ہے
فلسطینی نیوزایجنسی سما نےخبردی ہے کہ سیکڑوں انتہا پسند صیہونیوں نے صیہونی فوجیوں کی حمایت سے اتوارکو الخلیل کےعلاقوں وادی الحصین اور وادی النصاری میں فلسطینیوں کے گھروں پرحملہ کیا –جس کے دوران فلسطینیوں سے ان کی جھڑپیں بھی ہوئیں –
بتایا گیا ہے کہ صیہونیوں اور فلسطینیوں میں ہونےوالی جھڑپوں میں دسیوں فلسطینی زخمی ہوگئے جن میں متعدد بچے بھی شامل ہیں –
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے ان جھڑپوں میں زخمی ہونےوالے فلسطینیوں کو طبی مدد پہنچانے کے لئے ایمبولینسوں اور امدادی ٹیموں کو بھی وہاں جانے سے روک دیا –
دوسری جانب مشرقی بیت المقدس کے علاقے قلندیا میں صیہونی فوجیوں اور الفتح تنظیم کے فوجی بازو شہدائے الاقصی بریگیڈ کے جوانوں کے درمیان ہونےوالی لڑائی میں تین فلسطینی زخمی ہوگئے –
اس سے پہلے ہفتے اوراتوار کی درمیانی رات بھی بیت ایل صیہونی بستی کے قریب البیرہ علاقے میں فلسطینی طلبا اور صیہونی فوجیوں کے درمیان لڑائی میں کم سے کم نو فلسطینی زخمی ہوگئے –
دریں اثنا صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے شہر نابلس میں عسکر کیمپ پر حملہ کرکے دوفلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا –
اس درمیان فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ہفتے کو صیہونی فوجیوں نے غرب اردن میں کم سے کم پانچ فلسطینیوں کو گولی مار کرشہید کردیا اس طرح یکم اکتوبر سے اب تک صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونےوالے فلسطینیوں کی تعداد چالیس سے زیادہ ہوگئی ہے –