فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے شمالی قصبے البیرہ میں ہفتے کی شام اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی احتجاجی ریلی پر دستی بموں، آنسو گیس اور فائرنگ کے ذریعے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم 15 افراد زخمی ہوئےہیں۔
رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ البیرہ میں "البالوع” نامی کالونی میں فلسطینی شہریوں نے صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ایک احتجاجی جلوس نکالا۔ قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پردستی بم پھینکے، آنسوگیس کی شیلنگ کی اور فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں کم سے کم پندرہ افراد زخمی ہوئےہیں۔ زخمیوں کو مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ فلسطینی مظاہرین نے بھی قابض فوج پر پٹرول بم پھینکے اور ان پر سنگ باری کی۔
صہیونی فوج کی جانب سے پرامن فلسطینی مظاہرین پرحملے کے بعد شمالی رام اللہ میں قائم جامعہ بیرزیت کے طلباء کی بڑی تعداد نے قابض فوج کا مقابلہ کرنے کے لے طلباء بھی بھیجے۔ قابض فوج کے خلاف مزاحمت کرنے والے طلبا کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے طلبا ونگ اسلامک بلاک اور طلباء لیگ سے تھا۔
امدادی ادارے ہلال احمر فلسطین کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان شدید زخمی ہوا ہے جب کہ متعدد شہریوں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے پھینکے گئے دستی بموں سے زخم آئے ہیں۔ آٹھ افراد آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔