فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ امور اسیران نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور جیلوں میں قید فلسطینیوں کی اموات کے معاملے کو ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف [آئی سی سی] میں اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے وزیر عیسیٰ قراقع نے رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان فلسطینی قیدی فادی الدربی کی اسرائیلی جیل میں ہونے والی موت کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ اسرائیلی حکام کی مجرمانہ غفلت سے فلسطینیوں کی اموات میں فادی الدربی کی موت تازہ ثبوت ہے اور ہم اس واقعے کو بین الاقوامی فوج داری عدالت میں اٹھائیں گے۔خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کی ایک جیل میں قید فلسطینی اسرائیلی حکام کی لاپرواہی اور مجرمانہ غفلت کے باعث جام شہادت نوش کرگیا گیا تھا۔ تیس سالہ فادی الدربی اسرائیلی جیل میں قید تھا جہاں چند روز قبل اسے ‘دماغ کا فالج’ ہوا۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ کوقیدی کی تشویشناک حالت کا علم تھا مگر اسے نہ تو اسپتال لے جایا گیا اور نہ ہی اسے جیل میں علاج معالجے کی سہولت مہیا کی گئی۔ قیدی اسی تشویشناک حالت میں دم توڑ گیا۔ بعد ازاں اسے "سروکا” اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا جسد خاکی لواحقین کو دینے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
فلسطینی وزیر برائے امور اسیران عیسیٰ قراقع کا کہنا ہے کہ فادی الدربی کی اسرائیلی جیل میں صہیونی جیلروں کی لاپرواہی کے نتیجے میں ہونے والی موت کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی اس طرح کے کئی مجرمانہ واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ مگر اب ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ جیلوں میں قیدیوں کےساتھ ہونے والی بدسلوکی اور بیمار قیدیوں کے ساتھ لا پرواہی کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے گا۔