اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی عوام پر اسرائیل کے خلاف جاری "انتفاضہ القدس” تحریک منطقی انجام تک جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں جاری "القدس انٹرنیشنل کانفرنس ” سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف تحریک انتفاضہ اور مزاحمت کو مزید گہری سطح پر راسخ کیا جائے۔ ہمارا یہی فیصلہ ہے کہ فلسطینی قوم اسرائیل کے خلاف اپنی تحریک جاری رکھے۔ انہوں نے عالم اسلام اور عرب ممالک سے اپیل کی کہ وہ فلسطینیوں کی تحریک انتفاضہ میں ان کی پشتیبانی کریں۔ اسرائیل فلسطینیوں کی تحریک آزادی کا چراغ گل کرنا چاہتا ہے مگر فلسطینی عوام اپنے لہو سے اسے جلائے رکھیں گے۔اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ استنبول میں منعقدہ کانفرنس میں مرکزی حیثیت فلسطین ہی کو حاصل رہنی چاہیے۔ مسئلہ فلسطین صرف اسرائیل فلسطینیوں کے درمیان کشمکش نہیں بلکہ یہ عالم اسلام اور ایک قابض ریاست کے درمیان جنگ ہے۔ اسرائیل جس طرح فلسطینیوں کا دشمن ہے، اسی طرح پورے عالم اسلام اور تمام عرب ملکوں کا دشمن ہے۔
انہوں نے مسلمان ملکوں کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ سرکاری سطح پر نصرت القدس اور مسجد اقصیٰ کے لیے اقدامات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم تمام ترمصائب وآلام کے علی الرغم قابض ریاست کے خلاف جدو جہد کررہی ہے۔ ہماری جدوجہد اپنی منزل کےقریب پہنچ چکی ہے۔ فلسطینیوں کو نہیں زوال اسرائیل کا ہے۔ صہیونی غاصب دشمن کا زوال شروع ہوچکا اور اس کے دن گنے جا چکے ہیں۔