فلسطین کےمقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز نے تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے کم سے کم سات کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے جری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کو عباس ملیشیا نے غرب اردن کے مختلف شہروں میں تلاشی کی کارروائیوں میں حماس سے ہمدردی رکھنے والے سات کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں بیر زیت یونیورسٹی کے طالب علم ابراہیم غفری بھی شامل ہیں۔ ابراہیم کو جمعرات کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ چھٹی کے بعد یونیورسٹی کیمپس سے گھر کو لوٹ رہا تھا۔ قبل ازیں عباس ملیشیا نے ابراہیم غفری کے ایک دوسرے ساتھی عبدالطیف صبح کو اس کےگھر سے حراست میں لے لیا۔رام اللہ میں تلاشی کی کارروائیوں میں عاصم العبد نامی نوجوان کو گرفتار کیا گیا۔ الخلیل میں ترقومیا کے مقام سے سابق اسیر احمد الجعافرہ، جامعہ پولی ٹیکنیک کے طالب علم حمزہ القواسمی جب کہ نابلس میں چھاپے کے دوران ساطق اسیر عبدالحکیم القدس کو گرفتار کیا گیا۔
حماس نے اپنے کارکنوں کی گرفتاری کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے اسے سیاسی انتقام کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔