اسرائیلی حکومت نے سنہ 1948 ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سرگرم اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ رائد صلاح اور جماعت کے نائب صدر کمال الخطیب کے بیرون ملک سفر پرپابندی عاید کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر داخلہ سلفان شالوم نے جمعرات کو الشیخ رائد صلاح اور ان کے نائب کے بیرون ملک سفر پابندی کے نوٹس پر دستخط کرتے ہوئے انہیں بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ اسرائیلی وزیرداخلہ کی جانب سے جاری پابندی کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ الشیخ رائد صلاح اور ان کے نائب کمال الخطیب کے بیرون ملک جانے سے اسرائیل کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیرداخلہ کی جانب سے جاری کردہ نئے فیصلے سے الشیخ رائد صلاح اور ان کے نائب کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ الشیخ رائد صلاح کو یہ اطلاع اس وقت پہنچائی گئی جب وہ ترکی میں "پارلیمانی کانفرنس برائے القدس” میں شرکت کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔
دوسری جانب اسلامی تحریک نے اسرائیلی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے الشیخ رائد صلاح اور ان کے نائب کے بیرون ملک سفر پابندی کے حکم کو مسترد کردیا ہے۔ اسلامی تحریک کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ صہیونی وزیرداخلہ سلفان شالوم نے الشیخ رائد صلاح اور ان کے نائب کمال الخطیب کو 14 اکتوبر سے 14 نومبر تک بیرون ملک سفر سے روک دیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کا یہ اقدام اسلامی تحریک اور اس کی قیادت سے انتقام لینے کے مترادف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایک سازش کے تحت اسلامی تحریک کو عالمی اسلامی قیادت سے دور رکھنا چاہتا ہے۔ دنیا کے کسی بھی ملک میں ہونے والی فلسطین سے متعلق سرگرمی میں حصہ لینا ہمارا حق ہے۔