فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین میں یکم اکتوبر سے آٹھ اکتوبر تک جاری رہنے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سےسات فلسطینی شہید اور 800 زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزیرصحت ڈاکٹر جواد عواد کے دستخطوں سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’انتفاضہ القدس‘‘ کے دوران صہیونی فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری رکھا ہوا ہے۔ پچھلے آٹھ ایام میں اب تک طاقت کے وحشیانہ استعمال سے پانچ فلسطینی شہری شہید اور ساڑھے سات سو سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ آنسو گیس کی شیلنگ سے دم گھٹ کر متاثر ہونے والے سیکڑوں فلسطینی اس کے علاوہ ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 140 فلسطینی زخمی ہوئے۔ 360 فلسطینی شہریوں کو ربڑ کےخول میں لپٹی دھاتی گولیاں لگیں۔ ان میں سے 150 افراد کو بیت المقدس اور مغربی کنارے کے اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔
یہودی آباد کاروں کے حملوں اور اسرائیلی فوج کے لاٹھی چارج سے 90 فلسطینی زخمی ہوئے۔ یہودیوں نے فلسطینی ایمبولینسوں پر 18 حملے کیے جس کے نتیجے میں 20 طبی امدادی کارکن زخمی ہوئے۔
مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں العربی اسپتال میں داخل کیے گئے ایک زخمی فلسطینی 23 سالہ کرم المصری کو اسرائیلی فوج نے چھاپے کے دوران اغواء کرلیا۔