عینی شاہدین نے بتایا کہ جمعرات کو علی الصباح یہودی آباد کاروں کا ایک گروپ مسجد اقصیٰ میں داخل ہوا۔ اس گروپ میں کم سے کم 18 یہودی آباد کار شامل تھے۔ ان کے آگے اور پیچھے اسرائیلی پولیس کی باضابطہ دستے موجود تھے جو راہ سے فلسطینی شہریوں کو ہٹانے کے لیے ان پرتشدد بھی کرآتے رہے تھے۔ مجموعی طورپر گذشتہ روز 52 یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر اس کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں داخل ہونے کے بعد تلمودی تعلیمات کےتحت مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہودی قبلہ اول کے باب السلسلہ کے باہر کھڑے فلسطینیوں پر حملہ آور ہونے کی کوشش کررہے تھے تاہم اسرائیلی پولیس نے انہیں روک لیا۔ جس کے بعد یہودی شرپسند مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اوّل میں داخل ہوئے اور کئی گھنٹے اندر اشتعال انگیز طریقے سے گھومتے رہے۔
دسیوں یہودی آباد کاروں کا مسجد اقصیٰ میں دھاووں کا یہ سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب صہیونی حکومت نے وزراء کے قبلہ اول میں آنے پر پابندی عاید کی ہے۔