فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر کی پہلی تاریخ سے چار تاریخ تک چار دنوں میں یہودی شرپسندوں نے فلسطینی شہریوں اور ان کی املاک پر 126 حملے کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم” مرکزاحرار” کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر کے پہلے چاردنوں کے دوران یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں فلسطینی شہریوں کی جان ومال پر حملوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا۔ حملوں میں شدت جمعرات کی شام غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں بیت فوریک کے مقام پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں دو یہودیوں میاں بیوی کے قتل کے بعد اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے چار دنوں میں غرب اردن میں 66 فلسطینی گاڑیوں پرحملے کرکے ان کی توڑپھوڑ کی۔ بیشتر گاڑیوں کو نابلس، رام اللہ، الخلیل اورقلقیلیہ شہروں میں سنگ باری سے نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینیوں کی گاڑیوں پرحملوں کے بعد 35 حملے فلسطینی شہریوں کے مکانات پرکیے گئے۔ نابلس میں بیت فوریک، بورین، حوارہ اور اس کے مضافات میں یہودی آباد کاروں نے فلسطینی شہریوں کے مکانوں پر سنگ باری کی اور گھروں کے شیشے توڑ دیے۔
انتہا پسند یہودیوں کی جانب سے نہ صرف فلسطینی شہریوں کی املاک کو نشانہ بنایاگیا بلکہ 25 مقامات پر فلسطینیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ بیت لحم میں یہودی فوجیوں کی فائرنگ سے کئی فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔حوارہ میں یہودی شرپسندوں نے فلسطینی شہریوں کی فصلوں اور پھل دار پودوں کے باغات کو آگ لگا کرانہیں نذرآتش کیا۔