اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں جمعرات کی شام اور مقبوضہ بیت المقدس میں گذشتہ روز چار یہودی آباد کاروں کے قتل میں ملوث فلسطینی شہریوں کے مکانات مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب پورٹل” 0404 ” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اتوار کے روز وزیراعظم نیتن یاھو کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ نابلس اور بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کو قتل کرنے میں ملوث فلسطینیوں کے مکانات آئندہ منگل کو مسمارکردیے جائیں گے۔خیال رہے کہ جمعرات کی شام نابلس میں بیت فوریک کے مقام پر نامعلوم فلسطینی شہریوں نے دو یہودی میاں بیوی کو ان کی گاڑی میں گولیاں مار کرقتل کردیا تھا۔ مرنے والے یہودی آباد کار کا تعلق اسرائیلی فوج سے بتایا جاتا ہے۔ اسی طرح کی ایک کارروائی ہفتے کی شام بیت المقدس میں کی گئی جس میں ایک فلسطینی نوجوان نے یہودی آباد کاروں کی بندوق چھین کراس سے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو یہودی آباد کار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے۔ یہودی آباد کاروں کی جوابی فائرنگ سے فلسطینی حملہ آور بھی شہید ہوگیا تھا۔ اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ شہید فلسطینی حملہ آور کا تعلق مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ سے آیا تھا۔