• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 12 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

مصر اور اسرائیل غزہ کی پٹی پرعاید پابندیاں فوری ختم کریں:بان کی مون

جمعہ 02-10-2015
in عالمی خبریں
0
Ban Ki
0
SHARES
0
VIEWS

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے مصر اور اسرائیلی حکومتوں پر فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی پرعاید پابندیاں ختم کرتے ہوئے تمام زمینی راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دونوں ملک غزہ کی پٹی کے حوالےسے اقوام متحدہ کی قرارداد 1860 پر فوری طورپر عمل درآمد کویقینی بنائیں۔

ذرائع کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کو امداد دینے والے ملکوں کی خصوصی رابطہ کمیٹی کے نیویارک میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یو این سیکرٹری جنرل نے کہا کہ فلسطین کی موجودہ اقتصادی اور انسانی صورت حال کو نظراندازکرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ خاص طورپر فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی پرعاید ہرقسم کی پابندیاں فوری ختم کی جانی چاہئیں، اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کے غزہ کی پٹی کے دوسرے فلسطینی علاقوں کو اور مصر کے ساتھ رابطے کے لیے استعمال ہونے والی راہ داریوں کو غیرمشروط طورپر کھول نہیں دیا جاتا ہے۔

بان کی مون کا کہنا تھاکہ غزہ کی پٹی میں معاشی خوشحالی کے لیے غزہ کے اسرائیل، فلسطین کے دوسرے علاقوں اور بیرونی دنیا کے درمیان آزادانہ تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کی اشد ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیل اور مصر کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ میں یہ بات زور دے کر کہتا ہوں کہ مصر اور اسرائیل غزہ کی پٹی کے حوالے سے قرارداد 1860 پر فوری طورپر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

خیال رہے کہ سلامتی کونسل نے جنوری 2009 ء میں قرارداد 1860 کی منظوری دی تھی۔ اس قرارداد میں غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کی سفارش کی گئی تھی اور غزہ کو اسلحہ کی اسمگلنگ روکنے کی ضمانت کے عوض علاقے کی تمام بیرونی راہ داریاں کھولنے کا مطالبہ کیاگیا تھا۔

بان کی مون نے القدس شریف میں حالیہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیااور کہ بیت المقدس اور اس کے مضافات میں حالیہ مہینوں کے دوران پرتشدد جھڑپیں عالمی برادری کے لیے باعث تشویش ہیں۔ خاص طورپر بیت المقدس میں کشیدگی کے مشرق وسطیٰ کے پورے خطے پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کی ایک نئی لہر اٹھ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کے اندر ہونے والے اشتعال انگیز واقعات شہر کی دیواروں سے باہر نکل کرپورے خطے میں تشدد کی ایک نئی آگ بھڑکاسکتے ہیں۔ اس لیے تمام فریقین احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ضبط نفس سے کام لیں اور اشتعال انگیز کارروائیوں سے سختی سے گریز کریں۔

یو این سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں سیاسی عمل کے فقدان ، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے فروغ نے ایک نیا خطرہ پیدا کردیا ہے۔ فلسطینیوں کو آزاد ریاست کا حق ہرصورت میں ملنا چاہیے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی سلامتی بھی ناگزیر ہے۔ یہ کام جرات مندانہ موقف اختیار کرنے اور بہادرانہ فیصلے کرنے کا متقاضی ہے۔ فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور فلسطین امن بات چیت کی بحالی وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کو امداد دینے والے ملکوں سے اپیل کی کہ وہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور جنگ سے متاثرہ شہریوں کی بحالی اور آباد کاری کے لیے اپنی جانب سے کی گئی امداد کے وعدے پورے کریں۔

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.